Poet: Shabir Akhtar
وہ میرا ہمراز تھا میری محبتوں کا مدار تھا
چھوٹی سی اک بھول نے جسے دشمنوں سے ملا دیا
جو میری زندگی تھا وہ میری بندگی تھا
انا نے میری ہر اک نقش دل سے میرے مٹا دیا
ہر تیر اس کے نام کا سینہ پہ اپنے روک لیا
جب وقت پڑا اس بے وفا نے رستہ اپنا بدل دیا
میرے دل کی ہے یہ صدا معاف کر اس کی ہر خطا
انا نے میری دل کے ہر فیصلے کو بدل دیا
انتظار میں تیرے بکھر رہا تھا جفا کی ہوا سے ٹھٹھر رہا تھا
وہ اک با وفا بھی خود غرضی کی چادر اوڑھ کر چل دیا
No comments:
Post a Comment