Poet: Lubna Kanwal
نا پوچھو زندگی کتنی کڑی ہے
کسی کی یاد سینے میں گڑی ہے
چلے آتے تمہارے پاس
لیکن جدائی راستہ روکے کھڑی ہے
لیے آتا ہے دل اپنا جنازہ نگر والوں
یہ ماتم کی گھڑی ہے
تمہارے درد کی پرچھائیں اب تک
میرے ویران آنگن میں پڑی ہے
میرے سینے میں صحرا ہے سلگتا
مگر آنکھوں میں ساون کی جھڑی ہے
No comments:
Post a Comment