Poet: Zeeshan
میں نے تجھ کو کنول میں دیکھا ھے
میں نے تجھ کو غزل میں دیکھا ھے
تو نھیں جاتتی میں جانتا ھوں
تجھے کس کس شکل میں دیکھا ھے
سوچتا جو میں اگر تجھ کو کبھی
لگتا تجھ کو ازل میں دیکھا ھے
تو جو خواب میں کبھی آتی
ایسا لگتا اصل میں دیکھا ھے
اپنی سوچوں میں تجھ کو پایا
اپنے خوابوں میں تجھ کو دیکھا ھے
میں نے تجھ کو کبھی نھیں دیکھا
مگر لگتا ھے تجھ کو دیکھا ھے
No comments:
Post a Comment