Tuesday, December 19, 2017

Love / Romantic Poetry - دھوپ کے تاؤ سے سحر کو جانا

Poet: Santosh Gomani

دھوپ کے تاؤ سے سحر کو جانا
تمہیں کیسا لگا تھا وہ بہر کو جانا

نگری نگری دھواں اٹھتے رہے
اب کہ آگ لگی ہے نہ شہر کو جانا

عالم کی صدا پہلے پہنچی شاید
مجھے تقدیر نے کہا ذرا ٹھہر کے جانا

تعظیم کی غالبی اب بھی کہتی ہے کہ
ہر روز بندگی لیئے بت گھر کو جانا؟

ان اشکوں سے ارضی آباد کروں گا
پھر کیوں نہ پڑے گا بنجر کو جانا

تسکین تک بھی نہیں مل سکا
ظالم کو راس آگیا مؤثر کو جانا

یوں شب ڈھلتی ہے تیری یاد لیئے
فکر سے لگتا ہے پھر عمر کو جانا
 

No comments:

Post a Comment

Hum Milay Hi Kyun They - General Poetry

Koi Be Sabab Tu Nahi Milta Kisi K Milny Ka Amny Samny Aany Ka Koi Maqool Thoos Jawaz Tu Hota Hai Tum Sey Milny K Baad Kuch Lamhey Munjmind H...