Wednesday, October 11, 2017

Political Poetry - کرسی کے لیے

Poet: Asar Jone Pury

ملت کے دکھو ں کا جو مداوا نہیں کرتے
کرسی کے لیے وہ کام کیا کیا نہیں کرتے

میدان الیکشن میں گیے ہار تو غم کیا
جو مرد ہیں ہمت وہ کبھی ہارا نہیں کرتے

گو ملک کو داؤ پہ لگا دیتے ہیں لیکن
سر کر کبھی سیٹ کا سودا نہیں کرتے

کچھ لوگوں کی فطرت میں ہے ڈ ھٹائی
وہ ذلت و رسوائی کی پر واہ نہیں کرتے

الله اٹھائے تو اٹھائے الگ بات
بندوں کے اٹھانے سے تو اٹھا نہیں کرتے

سر کار کو درکار ہے قومی خذانہ
سرکار اپنی جیب سے خر چہ نہیں کرتے

جو لوگ ہیں عیار ضرورت سے زیادہ
وہ رقم کو اس ملک میں رکھا نہیں کرتے

یہ اہل سیاست کی روایت ہے پرانی
دعویٰ جو کیا کرتے ہیں پورا نہیں کرتے

No comments:

Post a Comment

Hum Milay Hi Kyun They - General Poetry

Koi Be Sabab Tu Nahi Milta Kisi K Milny Ka Amny Samny Aany Ka Koi Maqool Thoos Jawaz Tu Hota Hai Tum Sey Milny K Baad Kuch Lamhey Munjmind H...