Wednesday, October 25, 2017

Love / Romantic Poetry - بیقراری

Poet:

 آ سپنوں کے معمار تمہیں آواز دیتے ہیں
میرے گھر کے در و دیوار تمہیں آواز دیتے ہیں

رات بھر ہمارے بے چین ہو کے دل سے
جب اُٹھتے ہیں غبار تمہیں آواز دیتے ہیں

دیوانگی میں پھول کو جب چومتا ہے بھنورا
ہم ہو کے بےقرار تمہیں آواز دیتے ہیں

آغوش میں جاتا ہے جب بادلوں کی چاند
میری بانہوں کے حصار تمہیں آواز دیتے ہیں

چہرے پہ سجا کر یہ رنج و بیقراری
ہم بن کے اِشتہار تمہیں آواز دیتے ہیں

ہنسی میں اُبھر کر کبھی آنسووں میں ڈھل کے
میری غزلوں کے اِشعار تمہیں اواز دیتے ہیں

No comments:

Post a Comment

Hum Milay Hi Kyun They - General Poetry

Koi Be Sabab Tu Nahi Milta Kisi K Milny Ka Amny Samny Aany Ka Koi Maqool Thoos Jawaz Tu Hota Hai Tum Sey Milny K Baad Kuch Lamhey Munjmind H...