Poet: Gulfraz Ahmed Itab
یہاں بکتے ہیں جسم دو دو آنوں میں
شراب بکتی ہے جیسے شراب خانوں میں
ضمیر بکتے ہیں ادائیں بکتی ہیں
پیار ملتا نہیں ان دکانوں میں
ضمیر فروشوں کو سرفروش یا رب کر دے
کہ سکتے ندامت بھی نہیں انسانوں میں
خدا کرے آہیں عرش تک جائیں خدا کرے
اور ترانے میرے پہنچیں آسمانوں میں
باب دل یہ سوچ کر بند کر لیا عتاب
کہ اب کون آئے گا ان ویرانوں میں
No comments:
Post a Comment