Poet: Ameel Anjum
کاش میں تیری حراست میں عمر بھر رہتا
گھنی کالی زلفوں کے چھاؤں تلے رہتا
مٹ گئی مسکان میرے چہرے سے
کاش تو میری مسکراہٹ کا حصہ بنا رہتا
وہ ڈھلی شب اُفق پہ آیا چاند
کاش چاند کا عکس صبح تک پانی میں بنا رہتا
چلی گئی مہک میرے پھولوں سے
کاش تو میرے گلستاں کا حصہ بنا رہتا
یوں ہوتا نہ دکھ تیرے جانے کا
اگر توں عمر بھر میرا ساتھی بنا رہتا
No comments:
Post a Comment