Poet: Nigash
روز ملتے ہو پھر بھی کہتے ہو ملاقات نہیں ہوتی
ملاقات تو ہوتی ہے مگر تم سے بات نہیں ہوتی
دن روز نکلتا ہے اور ڈھل بھی جاتا ہے
مگر تیری دید کے بغیر رات نہیں ہوتی
تجھ سے ملیں گے فرصت میں سوچ رکھا تھا
ہائے افسوس ہمیں نصیب تیری قربت نہیں ہوتی
تیری چاہت کا بھرم دل سے لگا رکھا ہے
پھر سوچ بھی پشیمان کہ تو ساتھ نہیں ہوتی
بہت اداس گزرتے ہیں وہ لمحے نگاش
جب تو میرے پاس میرے ساتھ نہیں ہوتی
No comments:
Post a Comment