Poet: Abidzaidi
نہ وجود کی خبر ہے نہ تصور اسکا کوئی
دل سجا بیٹھا ہے خواب انوکھا کوئی
بن دیکھے بن ملے ہے سحر اسکا
دل میں بھی کیا وجود رکھتا ہے کوئی
ہر بات سے جھلکتا ہے اثر اسکا
میرے لفظوں جیسے بسا ہے کوئی
آنکھوں کی چمک ہر راز بتا دیتی ہے
میری ہمراز ہے یا کھلی کتاب کوئی
میرا وجود تو میرے بس میں ہے عابد
پر میری روح پہ تسلط رکھتا ہے کوئی
No comments:
Post a Comment