Poet: Mahmood ul Haq
دے اس قوم کو ایسی جلا
یہ پکار اٹھیں یا خدا یا خدا
سمجھ کر یہ تیرا فرمان ضیا
اپنی روح کو جسم سے کریں جدا
تائب ہوں جو اپنی خطا
ملیں انہیں فرمان اجل جزا
تحریص و ترغیب تو ہے ابلیس ادا
چھن جائے مسلم کی ایمان رضا
جو خود ہے وہاں سے نکالا گیا
تیرے لیے بھی چاہے گا ویسی سزا
گر نہ ہو لغزش تحریز پا
آئے ایک ہی صدا یا خدا کرم فرما
نہیں ہے وہ تم سے جدا
قلب تو ہے اسکی نور رُبا
خار وفا تو ہے ہمیشہ کی فنا
رضا خدا ہی کو ہمیشہ بقا
اتنی بھی کیا جلدی سانس لے ذرا
پہلا پڑاؤ ہے تجھے پھر ہے جانا
بن گیا ایندھن جو کٹ گیا
بچ گیا جو جَڑ سے جُڑ گیا
No comments:
Post a Comment