Poet: ibneadham
آج دیوار گرا دی میں نے
وہ رنجش تھی مٹا دی میں نے
ایک چنگاری محبت کی سلگتی تھی
اس کو بھرپور ہو ا دی میں نے
جیو تو اپنے لئے نہ جیو لوگوں
آج یہ رسم نبھا دی میں نے
نفرتوں کا محل تھا کھڑا جس پر
گہری بنیاد ہلا دی میں نے
آگ لگنے پہ جو پتے ہوا دیتے تھے
آگ ان پتوں کو لگا دی میں نے
اور کچھ نہیں جچتا میری دھرتی کو
خون سے مانگ سجا دی میں نے
تیرے سرکردہ گناہوں کی سائر
خود کو بڑی سخت سزا دی میں نے
No comments:
Post a Comment