Friday, October 13, 2017

Love / Romantic Poetry - تو نے حقارتوں سے جھڑک کر بھگا دیا

Poet: Ishraq Jamal Ashar Chishti

تیرے جنوں میں ہم نے زمانہ بھلا دیا
راہوں میں تیری آکے خزانہ لٹا دیا

ارمان لے کے آئے تھے دیدار کا تیرے
تو نے نقاب میں وہی مکھڑا چھپا لیا

عاشق تھے ہم بھکاری نہیں تھے جنہیں یہاں
تو نے حقارتوں سے جھڑک کر بھگا دیا

خوشیوں کا ایک میلہ سجایا تھا ہم نے بھی
تو نے غموں کو لا کے وہیں پر بسا دیا

یادیں تیری ستاتی نہیں اب ہمیں یہاں
اشکوں کے ساتھ انکو ملا کر بہا دیا

لکھا تھا تیرا نام جو دل کی کتاب پر
اسکو جگر کے خون سے دھو کر مٹا دیا

امید کے چراغ جلا کر رکھے تھے جو
باد ستم نے آ کے انہیں بھی بجھا دیا

تیری اداؤں سے جو بہل جائیں ہم نہیں
وہ اور تھے جنہیں ہے تھپک کر سلا دیا

اشہر سے بچ کے رہنا کہ شعلہ صفت ہے یہ
حد سے گزرنے والوں کو اس نے جلا دیا

No comments:

Post a Comment

Hum Milay Hi Kyun They - General Poetry

Koi Be Sabab Tu Nahi Milta Kisi K Milny Ka Amny Samny Aany Ka Koi Maqool Thoos Jawaz Tu Hota Hai Tum Sey Milny K Baad Kuch Lamhey Munjmind H...