Sunday, October 1, 2017

General Poetry - شاعر

Poet: Ajmal Nazir

پھول اک آن میں بکھرتے ہیں
خوشبوئیں دیرپا نہیں رہتیں
موسموں کی روش ہے ڈھل جانا
وقت کا ہاتھ سے نکل جانا
سب نظاروں پہ مرگ لازم ہے
ہر حسیں چیز نے بدلنا ہے
اور اسے موت نے نگلنا ہے
جب کوئی انتہا تلک پہنچے
اور نظروں میں جب سما جائے
آنکھ اس کا طواف کرتی ہو
دل کو مٹھی میں جب دبوچے تو
بس وہی ہے زوال کا لمحہ
حسن کے انتقال کا لمحہ
ایک لمحے میں سب جو کھو جائے
موت کو اوڑھ کر جو سو جائے
یاد اس کو حیات دیتی ہے
لفظ اسکو زبان دیتے ہیں
آنکھ اس کو نہ دیکھ پائے پر
یہ اسے داستان دیتے ہیں
رنگ پھولوں کو اور نظاروں کو
ان خزاؤں کو ان بہاروں کو
چاند سورج کو اور ستاروں کو
بہتے دریاؤں کوہساروں کو
حسنِ دنیا کے شاہکاروں کو
لفظ دیتے ہیں جاودانی پھر
ان کے ہونے کی اک کہانی پھر

شکر ہے خالقِ جہاں کا کہ
لفظ لکھنا بتا دیا مجھ کو
اک سلیقہ سکھا دیا مجھ کو
رب کی تخلیق سب حسیں ہے اور
کارِ تخلیق کا امیں ہوں میں
سب ڈھلکتے ہوئے مناظر کے
حسن کا لفظِ دلنشیں ہوں میں
یاد ہوں لفظ ہوں حقیقت ہوں
وقت کی مہرِ آتشیں ہوں میں
صرف شاعر مجھے سمجھنا مت
زندگی کی طرح حسیں ہوں میں
زندگی کی طرح حسیں ہوں میں

No comments:

Post a Comment

Hum Milay Hi Kyun They - General Poetry

Koi Be Sabab Tu Nahi Milta Kisi K Milny Ka Amny Samny Aany Ka Koi Maqool Thoos Jawaz Tu Hota Hai Tum Sey Milny K Baad Kuch Lamhey Munjmind H...