Poet: Shahzad
کبھی تم اپنی محبت کا اعتبار تو دو
میں چاہوں ٹوٹ کے تم کو یہ اختیار تو دو
گزرتی ہی نہیں تم بن یہ تنہا زندگی
سہارا پیار کا دے کر اسے گزار تو دو
میرے خیالات کی راہوں کو کہکشاں کر دو
کہ روشنی سے میری زندگی سوار تو دو
میں سوچتا ہوں تمہارے بغیر کیا ہوگا میرا حال
دلوں دماغ پر اک بوجھ ہے ذرا اتار تو دو
امید٬ وصل٬ غم٬ ہجر کا مداوا ہے
میں انتظار کروں ضبط انتظار تو دو
No comments:
Post a Comment