Wednesday, February 22, 2017

Love / Romantic Poetry - رات کی خاموشیاں

Poet: Farooq darwesh

رات کی خاموشیاں چپ چاپ ہیں یا سو گئیں
شام ہی سے قربتوں کی آس ہے کیوں سُرمگیں

تارے ابُھرے اور چمکتے چاند نے ہم سے کہا
دُور تک آواز دی آیا ہے کیا، کوئی کہیں

اک یقین ِ دل تھا ، وہ اہل ِ جنوں کا ساز ہیں
اب بے یقینی دل میں ، ٹوٹا مجسمہ وہ دلنشیں

وہ جو وفا کا ساز تھے، الفت کی جو آواز تھے
فاروق کی تنہائیوں میں اب نشاں اُن کا نہیں

No comments:

Post a Comment

Hum Milay Hi Kyun They - General Poetry

Koi Be Sabab Tu Nahi Milta Kisi K Milny Ka Amny Samny Aany Ka Koi Maqool Thoos Jawaz Tu Hota Hai Tum Sey Milny K Baad Kuch Lamhey Munjmind H...