Poet: Mobeen
کافر سے کیوں جاکر مانگئے امداد
جس کی کوشش ہے ہوں مسلماں نابود
معرکہ حق و باطل ہے برپا
فلاح نہیں رزق میں شامل ہو اگر سود
خدا کے امتحان کڑے ہیں مومن کیلئے
مسلماں کیوں بیٹھا رہے در نصاری و یہود
من و سلوا پھر اترے خدا پر اگر یقین ہو
بے یقینی کے سومنات کو توڑے پھر کوئی محمود
ارزاں ہے مسلمان کا خون دنیا میں سب سے
خونی کھیل ہے بظاہر میں فلاح و بہبود
فاقہ کشی شیوا پیغمبری ہے
مسلماں کو نہ تھا کاسہ گدائی کبھی مقصود
بیکاری و افلاس بدبختی و عذاب
زوال قوم کا ہے حاکم کے عمل کی نمود
No comments:
Post a Comment