Tuesday, February 21, 2017

General Poetry - ماں

Poet:

کچھ اس طرح سے نچھاور کروں
تجھ پر اے ماں
میں پھول اپنی عقیدت کے
کہ تیرے اس دامن میں
جسے ہر دعا میں تو نے اٹھایا
ہمارے لیے
خوشیوں کے پھول بھر جائیں
کیسے میں بھُلا پاؤں گی
اے ماں
تیری محبتیں
تیری چاہتیں
تیری وہ تکلیفیں، وہ صعوبتیں
جو تو نے اپنی ذات پر ڈھائیں
ہمارے لیے
ہماری خوشی کے لیے
ہمارے دکھوں پہ تیرا رونا
خوشی میں بھی تیری آنکھوں کی نمی
میں کیسے بھلا پاؤں گی
اے ماں
میں تیری وفاؤں کا قرض چکا نہ پاؤں گی
کہ تجھ سے دور ہوں
بہت مجبور ہوں
بس تیرے لیے اتنا ہی کہہ پاؤں گی
تو محبتوں اور قربانیوں کی روشن مثال ہے
تو بے مثال ہے
اے ماں تو بے مثال ہے

No comments:

Post a Comment

Hum Milay Hi Kyun They - General Poetry

Koi Be Sabab Tu Nahi Milta Kisi K Milny Ka Amny Samny Aany Ka Koi Maqool Thoos Jawaz Tu Hota Hai Tum Sey Milny K Baad Kuch Lamhey Munjmind H...