Thursday, July 7, 2016

Love / Romantic Poetry - آنکھوں میں کاجل

Poet:

آنکھوں میں کاجل کانوں میں جھمکے
تن من سجایا ہے کس کے لئے
یوں تیرا سنورنا ٹھیک نہیں
پردہ رخ سے ہٹایا ہے کس کے لئے

کس کی رغبت سے ہے آج کرن بنی
کس کی رغبت کا ہے احترام ہوا
چاند تارے فلک پہ جو ماند ہوئے
حسن شعلہ جلایا ہے کس کے لئے

ہواؤں کے جلوے ہوئے ہیں بےبس
درختوں کے پتے بھی سب گر گئے
ہر سو نظارے خزاؤں کے ہیں
گل گیسوؤں میں کھلایا ہے کس کے لئے

کچھ اجتناب کرو ابصال سے
حرف بےمروت بھی ٹھیک نہیں
اخلاص عہد نہیں رہتا باوقار
رنگ مہندی لگایا ہے کس کے لئے

ہم تیری جستجو میں تنہا رہے
باب بند رہا تیرے دیار کا
سرخ جوڑے میں اپنا شباب لئے
گھر سے باہر تو آیا ہے کس کے لئے

تیرا نصیب ہے ہجر کا غم
در الفت سے اب تو ہٹ بھی جا
کہہ دو خالد سے اب نہ کہے
رنگ پیار کو چڑھایا ہے کس کے لئے

No comments:

Post a Comment

Hum Milay Hi Kyun They - General Poetry

Koi Be Sabab Tu Nahi Milta Kisi K Milny Ka Amny Samny Aany Ka Koi Maqool Thoos Jawaz Tu Hota Hai Tum Sey Milny K Baad Kuch Lamhey Munjmind H...