Poet: faiz rasool khan
کیوں جلاتا ہے آشیانے کو
ہوا کیا ہے کیا زمانہ کو
درد جیون کو بے شمار ملے
ہم نے چاہا تھا مسکرانے کو
رات بھر اس کا انتظار کیا
جس نے ہم سے کہا تھا آنے کو
سچ کی آواز دل میں ہے لیکن
کون سنتا ہے اس افسانے کو
درد ہلکا نہ ہو سکا دل کا
اشک چاہیے تھے کچھ بہانے کو
لوگ کیسے ہیں شہر کے فیض
روز آتے ہیں دل دکھانے کو
No comments:
Post a Comment