Poet: Hafeez Javed
دیکھنے کو اک قطرہ ہے
کہنے کو اک آنسو ہے
غور کرو تو جانو گے
سوچو تو اک کرب ہے
دل کی اک آہ ہے
دماغ کا اک صدمہ ہے
حسرتوں کا ماتم ہے
یا خواہشوں کا نیلام ہے
چاہت کا قتل ہوا ہے
یا آرزؤوں کو دھچکا ہے
رو رہا ہے دل مگر
آنسو آنکھ سے ٹپکا ہے
No comments:
Post a Comment