Poet: Shabeeb Hashmi
محبتوں کے سراغ لے کر میرے گھر سے گزر گیا وہ
پیاسے دل کا خالی آنگن آنسوؤں سے بھر گیا وہ
ابھی تو ہم کو خبر نہیں کہ کیسے اس کا بھرم رکھیں
بھولی بسری ساری باتیں اپنی آنکھوں سے کر گیا وہ
ہم کو بھی تھی یہ تمنا اسکے پہلو میں خود کو دیکھیں
بھلا کے سارے رشتے اپنے خاموشی سے سفر کر گیا وہ
میرے گلشن کی خزاں سے اس کا کوئی ناطہ نہیں
چاند تاروں کی بارات لے کر جگنوؤں کے نگر گیا وہ
جلتی آنکھیں بجھ گئیں اور سانسوں میں طوفان ہے
اپنی نفرتوں کی ساری بارشیں بے شمار کر گیا وہ
No comments:
Post a Comment