Poet: Self
سادا مگر فنکار اک دل کو ہے بھا گیا
باتوں سے جس کی قیامت کا خمار چھا گیا
انجان نجانے کیسے میرے دل کو گدگدا گیا
مچل گئے ہیں ارماں اور خود کہاں گیا
مردہ سے دل میں وہ اک شعلہ جلا گیا
دشوار میرا وہ ہر اک لمحہ بنا گیا
پھر اس پر اک اور وہ ستم یہ ڈھا گیا
قربتوں کے خوف سے وہ فاصلے بڑھا گیا
چاہتوں میں جس کی میرا یہ دل رستہ بھلا گیا
سوچا نہ تھا کبھی وہ ایسا خواب دکھا گیا
کیسا یہ ابر الفت مجھ پہ کل سے چھا گیا
برس رہا ہے رات سے میرا تن من بھگا گیا
سلگتے میرے جذبات کو وہ چپ ہی کرا گیا
مگر رات اپنے حصار میں وہ مجھ کو سلا گیا
No comments:
Post a Comment