Poet: Chohan
شبنمی رات سہانی ہے لوٹ آؤ
اک غزل تم کو سنانی ہے لوٹ آؤ
پھر نیا خواب دیکھنا ہے سحر ہونے تک
پھر نئی شمعہ جلانی ہے لوٹ آؤ
نہ میں برباد ہوا ہوں نہ ابھی رسوا تم
نا مکمل یہ کہانی ہے لوٹ آؤ
تم سے مل کر ہی بچھڑوں کوئی لازمی تو نہیں
پھر بھی اک رسم نبھانی ہے لوٹ آؤ
No comments:
Post a Comment