Poet: Sajid Awan
بچھڑ کر مجھ سے کچھ دیر تو تو بھی رویا ہوگا
یاد کر کے مجھے اکثر تو بھی تو نہ سویا ہوگا
یاد ماضی کی تمھیں کچھ دیر تو جلاتی ہو گی
کبھی تنہائی میں میری جان تو بھی کھویا ہوگا
بہا کر آنسو دل کی دنیا میں کیسے تو نے
پیار کی کشتی کو بھی پر خوف ڈبویا ہوگا
دل کی تختی سے میرے نام کی تحریر کو تو
کتنی حسرت سے میری جان دھویا ہوگا
تیری باتوں سے ساجد نمی کا ملتا ہے اثر
پرانے زخموں نے کوئی نیا درد بویا ہوگا
No comments:
Post a Comment