Tuesday, June 28, 2016

Sad Poetry - اندر کا موسم

Poet: Shabeeb Hashmi

اندر کا موسم دکھتی رگوں پے خود ہی آگ لگائے
اور دے کے سلامی سورج کو چاند کہیں کھو جائے

جلتے بجھتے شام سویرے خاموشی کا روپ بھریں
اور دن چڑھے آنگن کی دھؤپ ہر لمحے تڑپائے

فکر کا سایہ چہرے پے اور آنکھوں میں خواب نئے
سمیٹ کے اپنا ہر جزبہ وہ چپکے سے سو جائے

دکھ سمندر بند کھڑکی پے پہرؤں شام لٹائے
اور اپنی سوچ کے سارے دریا پلکوں تک لے آئے

وقت کے سارے فیصلوں کو ہر اک نے کیا قبول
اور تپتی ریت پے ہم نے۔ اپنے صبر کے پھول کھلائے

No comments:

Post a Comment

Hum Milay Hi Kyun They - General Poetry

Koi Be Sabab Tu Nahi Milta Kisi K Milny Ka Amny Samny Aany Ka Koi Maqool Thoos Jawaz Tu Hota Hai Tum Sey Milny K Baad Kuch Lamhey Munjmind H...