Thursday, June 23, 2016

General Poetry - رد و قبول

Poet: Muhammad Mumtaz Rashid

اپنی اچھی روایتیں ساری
ہو رہی ہیں جو ہر گھڑی پامال

ان کو تخریب سے بچانا ہے
ان پہ افتاد کا جو عالم ہے

اس کا کچھ سدباب کرنا ہے
اپنے اچھے رواج عمدہ اصول

ہو چکے ہیں جو نیست و نابود
ان کو پھر سے فروغ دینا ہے

ان کو پھر سے بحال کرنا ہے
خود کو پھر باکمال کرنا ہے

اپنی ایسی روایتیں ساری
جو مضر ہیں مگر مروج ہیں

ان سے دامن بچا کے چلنا ہے
ان کو جیسے بھی ہو بدلنا ہے

جتنے رسم و رواج ہیں معقول
وہ کسی ملک و قوم کے بھی ہوں
اور ہمارے لئے بھی ہوں موزوں

ان کو بس یہ سمجھ کے اپنا لیں
وہ ہیں اپنی ہی گمشدہ میراث

No comments:

Post a Comment

Hum Milay Hi Kyun They - General Poetry

Koi Be Sabab Tu Nahi Milta Kisi K Milny Ka Amny Samny Aany Ka Koi Maqool Thoos Jawaz Tu Hota Hai Tum Sey Milny K Baad Kuch Lamhey Munjmind H...