Thursday, June 23, 2016

Sad Poetry - دیکھا

Poet: UA

میں نے آنکھوں میں اک طوفاں کو ابلتے دیکھا
پھر اسے دل کی وسعتوں میں بھی ڈھلتے دیکھا

موسموں کی طرح انسان تو بدل جاتے ہیں مگر
اب زمیں کی طرح آسماں کو بھی بدلتے دیکھا

سنا ہے دکھ میں اپنا سایہ ساتھ چھوڑ دیتا ہے
یہ میں نے کس کو اپنے روبرو چلتے دیکھا

کون کہتا ہے کہ اب معجزے نہیں ہوتے
میں نے پتھر کو موم جیسا پگھلتے دیکھا

دل تو پہلو سے نکلنے کو تھا عظمٰی لیکن
ہم نے پھر دل کو ارادوں سے سنبھلتے دیکھا

No comments:

Post a Comment

Hum Milay Hi Kyun They - General Poetry

Koi Be Sabab Tu Nahi Milta Kisi K Milny Ka Amny Samny Aany Ka Koi Maqool Thoos Jawaz Tu Hota Hai Tum Sey Milny K Baad Kuch Lamhey Munjmind H...