Poet: Sadeed Masood
جب جب بھی تیرے در پہ سوالی جائے
اسکی جھولی نہ کبھی خیر سے خالی جائے
ذکر آقا میں ہے تاثیر کن فکاں لوگو
جیسی چایو ویسی تقدیر بنالی جائے
تو نے رکھے ہیں کبھی عرش کے تاروں پہ قدم
فرش تا عرش تو بس شان بلالی جائے
مشکلیں ہوں کہ نہ غم ہوگا نہ دل زار کوئی
آؤ مدینے کی کوئی راہ نکالی جائے
بھر دو جھولی میرے آقا میرے دلدار نبی
اور کس در پہ تیرے در کا سوالی جائے
No comments:
Post a Comment