Poet: Sadeed Masood
منزلوں کی آرزو میں
شکستہ پائی عذاب ہوگی
سراب زاروں میں جب چلو گے
یہ گرد راہ ہی رفیق ہو گی
ویران ہوگی یہ راہ ہستی
خیال سارے بکھر چکیں گے
وہ پھول زاروں کے سارے موسم
وہ عیش راتوں کے سارے سپنے
وہ دوستی کے پرانے بندھن
کہیں سے تم کو صدا نہ دیں گے
چراغ سارے بجھے رہیں گے
تاریک راہوں پہ جب چلو گے
کٹھن ہے راہ وفا پہ چلنا
کہ جان و دل بھی گنوا کے چلنا
چراغ حق کا نشان پانا
یہ دیپ دل کا بجھا جلانا
No comments:
Post a Comment