Poet: Shabeeb Hashmi
یوں آنا اس کا لوٹ کر اچھا لگا مجھے
دل کے دھڑکنے کا یہ سبب اچھا لگا مجھے
کہتے ہیں وہ وفاؤں کا ھم کو نہیں شعور
اس بے وفا یہ گلہ اچھا لگا مجھے
یادوں کے سفر میں کہیں آنکھیں ناں جل اٹھیں
چہرے پہ وقت کا سائباں اچھا لگا مجھے
اسکے وصال میں جو کٹے لمحے اسطرح
کہ اٹھ اٹھ کر راتوں کو سسکنا اچھا لگا مجھے
دیکھا جو اس نے آئینہ تو پھیلے ہوئے تھے رنگ
بکھرنا اسکا یوں ٹوٹ کے اچھا لگا مجھے
کھول کر دروازہ دل بیٹھے رہے انتظار میں
ہر آہٹ پے انکے آنے کا گماں اچھا لگا مجھے
No comments:
Post a Comment