Poet: Bakhtiar Nasir
کیا پھینکوں نکال ان یادوں کے خزینے
دن لگیں چاہے لگیں اس میں مہینے
غم ہائے الفت سے کب تلک نبٹتا رہوں
کب آئیں گے جینے کے قرینے
تجورئ دل میں چکا چوند ہے کیونکہ
جا بجا رکھے ہیں ان یادوں کے نگینے
اٹھانے پہ گھونگٹ مرے یار حسن و عشق کا
رقیب خوش بخت کے چھوٹے ہونگے پسینے
ناصر کا وہ موسیقار آعلی نہ رہا اب
بجاتے ہیں خود ہی ساز دل کے سازینے
No comments:
Post a Comment