Poet: Shabeeb Hashmi
نماز عشق جنوں میں بھی قضا نہیں کرنی
ہمیں بھی شوق ہے مرنے کا دعا نہیں کرنی
دئیے ہیں گھاؤ جو اس نے ہمیں وہ پیارے ہیں
لطف دیتے ہیں وہ زخم دوا نہیں کر نی
چشم حیراں تھی کہ پھر یہ ستم کیسے ہوا
یہ خلش تو ساتھ رہے گی جدا نہیں کرنی
رکھے ہوئے ہیں حساب اپنی ساری خواہشوں کے
وفا کی قیمتیں رقیبوں کو ادا نہیں کرنی
No comments:
Post a Comment