Poet: Asher Zaidi
پتھروں کے حصار میں کب تک
ہم رہیں یہ گذار میں کب تک
سنگ تراشی کے قاعدے پڑھ کر
آئینوں کے دیار میں کب تک
لمحہ لمحہ چمن کا گذری کیوں
انتظار بہار میں کب تک
جس کو چاہا وہ بے وفا نکلا
اب رہیں اس کے پیار میں کب تک
دل رہا درد کی مسافت میں
زیست غم کے غبار میں کب تک
آنکھ پر نم وصال لمحوں سے
دل وصال و خمار میں کب تک
موت سے خود کو باندھ کے اشہر
زندگی کے شمار میں کب تک
No comments:
Post a Comment