Wednesday, May 23, 2018

Sad Poetry - بھیانک سپنا

Poet: Ameel Anjum

رات کو میں نے اک بھیانک سپنا دیکھا
بدروح کو اپنے اندر اُترتے دیکھا

بھیگ گیا جسم میرا پسینے سے
بے ہوشی کے عالم کو اپنے اندراترتے دیکھا

دم نہ رہا مجھ میں کچھ کرنے کا
خوف طاری کو اپنے اندر ڈھلتے دیکھا

رک گیا وقت اُسی لمحے پر
جب سانس کو میں نے رکتے دیکھا

پھر لیا نام اُسی خدا کا پورے بھروسے سے امیل
نجات کو اپنے اندر آتے دیکھا

No comments:

Post a Comment

Hum Milay Hi Kyun They - General Poetry

Koi Be Sabab Tu Nahi Milta Kisi K Milny Ka Amny Samny Aany Ka Koi Maqool Thoos Jawaz Tu Hota Hai Tum Sey Milny K Baad Kuch Lamhey Munjmind H...