Poet: Mushtaq Saaid
کچھ یادیں اسوہ تیری ہیں
کچھ دل کی باتیں میری ہیں
کچھ من بھی بوجھل بوجھل ہے
کچھ راتیں سرد اندھیری ہیں
کچھ لفظ ادھورے چھوڑےہیں
اور سانسیں روکتی میری ہیں
جب اسوہ تجھ کو سوچوں تو
اب شامیں تنہا میری ہیں
جب ہاتھ دعا کو اٹھتے ہیں
اور ہونٹ آپس میں ملتے ہیں
جب نظریں اٹھتی میری ہیں
تصویری سامنے تیری ہیں
مشتاق ہوں تیری دید کو میں
اور آنکھیں پرنم میری ہیں
اب اسوہ یادیں تیری ہیں
اور صاعد ٹھیسیں میری ہیں
No comments:
Post a Comment