Poet: Khalil Ullah Farooqi
چھوڑ کے تم کو جانے والا
اک دن لوٹ کے آئے تو
یاد کا آنچل خوشبو بن کر
پھر تم پر لہرائے تو
کوئی پرانا زخم کریدے
میٹھا درد جگائے تو
گزرے پل کا دلکش سپنا
آنکھوں میں بس جائے تو
دل پر زخم لگانے والا
مرہم لے کر آئے تو
مان کا شیشہ توڑنے والا
پھر سے جوڑنے آئے تو
دھوپ میں چھوڑ کے جانے والا
سایہ بن کر آئے تو
دل سےدل کی رائے نہ پوچھو
دل پاگل ہو جائے تو
چھوڑ کے تم کو جانے والا
اک دن لوٹ کے آئے تو
No comments:
Post a Comment