Thursday, May 31, 2018

Political Poetry - غداری کا الزام

Poet: Ishraq Jamal Ashar Chishti

نفرت زدہ الفاظ میں پیغام دیا ہے
آہوں میں سسکتا ہوا انجام دیا ہے

گونگے نہیں خاموش ہیں کمزور نہ سمجھو
کیوں ہم کو یہ ذلت بھرا دشنام دیا ہے

خوشیوں کے اجالے کی سحر ہم نے عطا کی
کیوں ہم کو اندھیروں کا یہاں بام دیا ہے

نظروں میں حقارت کا زہر بھر کے وطن میں
خیرات میں کوٹے کا ہمیں جام دیا ہے

بے نام و نشاں قوم کو پہنچاں عطا کی
پھر بھی ہمیں تحقیر زدہ نام دیا ہے

تم ہم کو ستاتے ہوئے یہ بھول چکے ہو
ہم نے تمہیں تکلیف میں آرام دیا ہے

الله کی رحمت کا شکر کیسے ادا ہو
سرکار کے صدقے ہمیں اسلام دیا ہے

سینچا ہے لہو دے کہ اشہر ہم نے یہ گلشن
غداری کا پھر بھی ہمیں الزام دیا ہے

No comments:

Post a Comment

Hum Milay Hi Kyun They - General Poetry

Koi Be Sabab Tu Nahi Milta Kisi K Milny Ka Amny Samny Aany Ka Koi Maqool Thoos Jawaz Tu Hota Hai Tum Sey Milny K Baad Kuch Lamhey Munjmind H...