Poet: Abrar Nadeem
تمہارا ہو تو ہو لیکن ہمارا ہو نہیں سکتا
تمہارے بعد اپنا تو گزارا ہو نہیں سکتا
کمال ضبط ہی میں ہے وفا کی آبرو ساری
جو آنسو آنکھ سے ٹپکے ستارا ہو نہیں سکتا
یہ بازی عشق کی بازی ہے اس میں سب منافع ہے
خسارا ہو بھی جائے تو خسارا ہو نہیں سکتا
No comments:
Post a Comment