Poet: Muhammad Owais
کہنے کو محبت ہے لیکن
اب ایسی محبت کیا کرنی
جو نیند چرا لے آنکھوں سے
جو خواب دکھا کر پھولوں کے
تعبیر میں کانٹے دے جائے
جو مشکل کر دے جینے کو
جو مرنے کو آسان کرے
وہ دل جو پیار کا مندر ہو
وہاں یادوں کو مہمان کرے
اب ایسی محبت کیا کرنی
جو عمر کی نقدی لے جائے
اور جھولی پھر بھی خالی ہو
No comments:
Post a Comment