Friday, June 23, 2017

Love / Romantic Poetry - بدلی رت

Poet: Uzair Ehsan

انہیں سیڑھیوں سے گزرا تھا میں ایک دن
تو اک مہ جبیں اپنا آنچل سمیٹے
خیالوں کی کشتی میں محو سفر تھی
اسے کیا خبر تھی
کہ کن چاہتوں سے بھرے دل وہاں پر اسے دیکھنے کو کھڑے تھے
مگر وہ
مگر وہ زمان و مکان کی سبھی بندشوں سے آزاد ہو کر
کسی بیتے لمحے کی آواز سننے وہاں رک گئی تھی
پرندے درختوں پر بیٹھے اسی کے ترانے سناتے
ادھر سے ادھر جب کبھی اڑ کے جاتے تو گویا
اسی کا مسرت بھرا نام لیکر اڑے ہوں
ہوا جب چلے تو اسی کی اجازت، اسی کے تبسم سے مہمیز ہو کر چلے
اور دلوں کو عجب کیفیت اور تمنا سے بھر دے
مگر آج گزرا ہوں میں جب یہاں سے
تو اب تو بہت کچھ بدل سا چکا ہے
نہ میں ہوں نہ وہ ہے نہ ہی وہ پرندے نہ ہی وہ سماں ہے
نہ جانے میری کور بصری ہے یہ
یا زمانے کی بدلی رتوں کا نشاں ہے

No comments:

Post a Comment

Hum Milay Hi Kyun They - General Poetry

Koi Be Sabab Tu Nahi Milta Kisi K Milny Ka Amny Samny Aany Ka Koi Maqool Thoos Jawaz Tu Hota Hai Tum Sey Milny K Baad Kuch Lamhey Munjmind H...