Friday, June 23, 2017

Sad Poetry - کبھی کبھی

Poet: UA

پڑھتے ہیں اس کا چہرہ لیکن کبھی کبھی
کرتے ہیں اس کا ذکر بھی لیکن کبھی کبھی

وہ جو حیات مختصر میں ہم سفر رہا ہے
کرتے ہیں اس کو رہنما لیکن کبھی کبھی

وہ بھی کبھی کبھار ہمیں سوچتے ہوں گے
آتے ہیں جو خیال میں چہرے کبھی کبھی

برسوں کے بعد ان کو دیکھا تو یاد آیا ہے
ملتے رہے ہیں یہ بھی ہم سے کبھی کبھی

پہلے کی طرح نہ سہی لیکن میرے ہمراز
دل کی کہی کہا کرو ہم سے کبھی کبھی

آخر کو مراسم ہیں اور ہیں بھی نہایت
چاہتے ہیں اسلئے ملو ہم سے کبھی کبھی

عظمٰی ہمارے شہر میں تم بھی تو کبھی آؤ
تکتے ہیں تیرا راستہ ہم بھی کبھی کبھی

No comments:

Post a Comment

Hum Milay Hi Kyun They - General Poetry

Koi Be Sabab Tu Nahi Milta Kisi K Milny Ka Amny Samny Aany Ka Koi Maqool Thoos Jawaz Tu Hota Hai Tum Sey Milny K Baad Kuch Lamhey Munjmind H...