Poet: Kamal Hussain Balti
آج اے دوست تمہیں سچ میں بتا دیتا ہوں
اپنے حالات میں گن گن کے بتا دیتا ہوں
ہاں یہ سچ ہے کہ میں اسی سے پیار کرتا ہوں
اور مرتا ہوں تو بھی میں اسی پہ مرتا ہوں
ساری دنیا کے سامنے میں کہوں گا کیسے
میں تو کہتے ہوئے اس سے بھی بہت ڈرتا ہوں
روز دینے کے لیے خط میں اسے لکھتا ہوں
سامنے پہنچ کے دیتے ہوئے بھی ڈرتا ہوں
ویسے پڑھنےکا نہ تھا شوق مجھے بچپن سے
اس کو پانے کے لیے روز سبق پڑھتا ہوں
لوگ کہتے ہیں کہ کمال بہت پڑھتا ہے
کس کو معلوم کتابوں میں کیا میں رکھتا ہوں
No comments:
Post a Comment