Poet: Saima Saher
وہ اپنی ہر ایک سانس میرے نام کر گیا
جاتے جاتے وہ اپنی زندگی تاوان کر گیا
مانگا تھا اس سے فقط نہ بگڑنے کا عہد
وہ تو پل پل لمحہ لمحہ مجھے دان کر گیا
آتشنگی صحرا میں نہ بھٹکوں میں تنہا
میری حسرتیں وہ یوں قید زندان کر گیا
میری جھکی نگاہ اٹھی جو پل بھر کے لئے
اس لمحے پہ وہ جان و دل قربان کر گیا
نمی نہ اترنے پائے میری ہنستی آنکھوں میں
اپنے آپ سے وہ پگلا عہد پیمان کر گیا
No comments:
Post a Comment