Poet: Aazi
بات چلی تیری آنکھوں سے اور جا پہنچی پیمانے تک
کھینچ رہی ہے تیری الفت آج مجھے مے خانے تک
عشق کی باتیں غم کی باتیں دل والے کرتے ہیں
کس نے شمع کا دکھ دیکھا کون گیا پروانے تک
عشق نہیں ہے تم کو مجھ سے صرف بہانے کرتے ہو
یوں ہی بہانے قائم رکھنا تم میرے مر جانے تک
اتنا ہی کہنا ہے تم سے ممکن ہو تو اے اجنبی
آ ہی گئے ہو تو رکنا ہوگا آنکھوں کے پتھرانے تک
No comments:
Post a Comment