ہم بین الاقوامی گدا گر
کشکول لئے پھرتے ہیں در در
اپنا روپہ بھیج کے باہر
خود سود پر لیتے ہیں ڈالر
اپنے جوتے اپنا سر
ہم دوستی کر کے غیروں سے
لیں مول عداوت اپنوں سے
قتل کریں خود کو ہاتھوں سے
ہم ٹھیرے قاتل پیشہ ور
اپنے جوتے اپنا سر
ہر گھر چھائی ذلت و خواری
آپس میں لڑیں بھائی بھائی
مہنگی پڑی امریکی یاری
صف ماتم ہے بچھی پھر گھر گھر
اپنے جوتے اپنا سر
مول لیتے ہیں مل کے جہنم
قاتل ہم ہیں مقتول بھی ہم
دشمن ہے ہمارا خوش و خرم
دیکھ کے برباد ہمارے گھر
اپنے جوتے اپنا سر
کیسے ہیں ہم مجاہد و غازی
بدنام کریں پگڑی و وردی
قتل میں لے گئے دونوں بازی
ظالم ایک سے ایک ہی بڑھ کر
اپنے جوتے اپنا سر
بھوکے پیاسے آنکھیں پرنم
نیچے سنگینں اوپر بم
یارب اب جائیں کہاں ہم
اپنے گھر میں ہوئے ہم بے گھر
اپنے جوتے اپنا سر
خود کش حملے اور دھماکے
مارے گئے معصوم بیچارے
حملہ آور کاش یہ سمجھے
اپنے سینے اپنے خنجر
اپنے جوتے اپنا سر
سندھی بلوچی اور پنجابی
پختون مہاجر بھائی بھائی
راسخ ہم سب پاکستانی
سب مل کر بھگائیں فتنہ گر
اپنے جوتے اپنا سر
No comments:
Post a Comment