Poet: Kaiser Mukhtar
ترک تعلقات کی قیمت نہ پوچھیے
بکھرے ہوئے جذبات کی حسرت نہ پوچھیے
احساس کی کرچیاں بکھریں کہاں کہاں
غمزدہ لمحات کی حدت نہ پوچھیے
بے تابیوں میں جرم محبت کی لطافت
بے باکیوں میں بڑھتی وحشت نہ پوچھیے
ناکامیوں میں لپٹی ہوئی بے کسی کی مورت
بدنامیوں میں بے رخی کی ذلت نہ پوچھیئے
سلطانیوں میں بے ہنر دانا سے بھی بہتر
محکومیوں با ہنر کی حا لت نہ پو چھیے
No comments:
Post a Comment