Wednesday, December 16, 2015

General Poetry - آنسو

Poet: M.Asghar

کسی کی یاد میں نکل آئے ہمارے آنسو
ہم نے چکھے تو لگے بڑے کھارے آنسو

وقت رخصت جو اس نے پوچھا رونے کا سبب
کہا یہ تو بہہ رہے ہیں خوشی کہ مارے آنسو

رات بھر تیری یاد نے مجھے سونے نہ دیا
اب خاک نکلیں گے یہ نیند کے مارے آنسو

جب سے پینے لگا ہوں تیری آنکھوں کے جام
تب سے بیٹھے رہتے ہیں آنکھ کنارے آنسو

یہ اپنی ہمت تھی کہ اس بنھور سے نکل آئے
ورنہ ہمیں لے ڈوبتے اس کے دو دھارے آنسو

کسی پتھر دل کو بھی موم کر سکتے ہیں اصغر
معاشرے کی ستائی ہوئی عورت کے پیارے آنسو

No comments:

Post a Comment

Hum Milay Hi Kyun They - General Poetry

Koi Be Sabab Tu Nahi Milta Kisi K Milny Ka Amny Samny Aany Ka Koi Maqool Thoos Jawaz Tu Hota Hai Tum Sey Milny K Baad Kuch Lamhey Munjmind H...