Poet: Ahsan Nawaz
یہ نہ سوچ کہ کتنی ہے اس کی باتوں میں بغاوت
آنکھوں سے چھلکتی ہے اسکی اپنوں کی سخاوت
ناراض نہیں ہوں میں اس جبر مسلسل سے احسن
اک لمبی کہانی ہے یہ محبت سے عداوت
بارش کی نسبت مجھ پر غم ٹوٹ کے برسے تھے
ڈوبتی ہوئی کشتی میں کھڑا ہو کر لکھتا ہوں حکایت
ایسا ہے ہمدرد زمانہ جو مجھ سے وابستہ ہے
ہر زخم پہ کہتا ہے کر اک اور شکایت
تخلیق میری ہے یا کوئی افسانہ مجنوں ہے
اک عام سا شاعر ہوں جو لکھتا ہے روایت
No comments:
Post a Comment