Poet: Kashi
عشق رکھتا تھا جمال رکھتا تھا
میں بھی دل کی بازی کا کمال رکھتا تھا
سمندر کی ریت پہ چلنا میری عادت تھی
گری ساحل پہ سپیاں سنبھال رکھتا تھا
وقت ظالم نے مار ماری ہے
گلوں سا میں چہرے پہ جمال رکھتا تھا
بن مکینوں کے کیسا ویراں ہوا
گھر جو آپ اپنی مثال رکھتا تھا
رتبے ملتے نہیں ریاضتوں سے کاشی
ورنہ ابلیس کتنے اعمال رکھتا تھا
No comments:
Post a Comment